طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

نکاح کے لئے عورت میں کیا کیا صفات دیکھنی چاہیے۔ چند اک یہاں پر ذکر کیا جاتا ہے ۔

بزمِ رفاقت

خوشگوار ازدواجی زندگی کے سنہرے اصول ۔

نکاح کے لئے عورت میں کیا کیا صفات دیکھنی چاہیے۔ چند اک یہاں پر ذکر کیا جاتا ہے ۔

پہلی صفت: پارسائی اور دینداری ہو اور یاد رکھیں سب سے زیادہ ضروری اور اہم یہی ہیں ۔

کیونکہ اگر عورت دیندار اور پارسا نہ ہوگی تو شوہر کے مال میں خیانت کرے گی اور اس کی وجہ سے اس کے خاوند کو پریشانی اور تکلیف ہوگی اور اگر اپنی عصمت میں خیانت کرے گی اور اس پر اس کا خاوند خاموش رہے گا تو اس کی عزت و آبرو اور دین کو نقصان پہنچے گا ۔ اور لوگوں میں رسوا اور بدنام زمانہ بھی ہوگا ۔

اور اگر شوہر (خاوند) خاموش نہیں رہتا تو اس کا عیش و آرام خاک میں مل کر جائے گا اور اس کی زندگی تکلیف دہ بن جائے گی اگر اس کو طلاق دیتا ہے تو اس وقت بھی سراسر نقصان ہے، آخر اس کی رفاقت یاد آئے گی ۔

لہذا ان وجوہات پر نظر کرتے ہوئے نکاح سے پہلے ہی عورت کی دینداری معلوم کرلے ، ٫٫نہ اندھے کو نوتوگے اور نہ دو آئیں گے،، یعنی نہ بد دین سے نکاح کروگے نہ خرابیاں پیدا ہوں گی ۔

اگرچہ بددین عورت کتنی ہی خوبصورت، حسین، جمیل اور ماہ جبیں ہو لیکن خاوند کے اوپر ایک وبالِ جان اور بلاء عظیم ہے ایسی بیوی کو طلاق دینا بہتر ہے البتہ اگر اس کے ساتھ کچھ زیادہ ہی دل لگی ہو تو طلاق نہ دے ورنہ اس کی جدائی اور بھی سب کچھ تباہ و برباد کر دے گی ۔

ایک شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنی زوجہ کی شکایت کرنے لگے کہ اس کا چال چلن ٹھیک نہیں ، تو آپ نے ارشاد فرمایا اسے طلاق دے دے تو اس شخص نے کہا کہ حضور: مجھے اس سے بے حد اور بے انتہا محبت ہے میں اسے کیسے طلاق دے دوں؟ تو آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تو اس کو اپنے پاس رکھ اور اسے طلاق نہ دے کیونکہ اگر تو نے اسے طلاق دے دی تو تو بھی اس کے پیچھے فتنے میں مبتلا ہو جائے گا ۔

دوسری صفت یہ ہے کہ اس کے عادات ، مزاج اچھے اور خوشگوار ہوں ، خوش خلقی اور ہنس مکھ ہو، کیونکہ بدمزاج عورت عام طور پر ناشکر اور زبان دراز ہوتی ہے اور بات بات پر بگڑ بیٹھتی ہے اور برا بھلا کہنا شروع کر دیتی ہے اور فرمائشوں میں مرد کے سکوں کو چھین کر اس کو تکلیف میں مبتلا کر دیتی ہے ۔

عورت کی تیسری یہ ہے کہ وہ خوبصورت اور حسین و جمیل ہو کیونکہ عورت جتنی حسین ہوگی مرد کو اتنی ہی زیادہ اس سے محبت اور الفت ہوگی اور یہی وجہ ہے کہ نکاح سے قبل عورت کو دیکھنا سنت ہے ۔

اس پر امام غزالی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے کیمیائے سعادت میں ایک حدیث نقل کی ہے کہ کہ جو نکاح بغیر دیکھے ہوتا ہے اس کا انجام پشیمانی اور رنج و غم ہوتا ہے ۔

یہ جو حدیث میں آیا ہے کہ عورت سے نکاح دین کی وجہ سے کرنا چاہیے خوبصورتی کی وجہ سے نہیں ، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ عورت کی فقط خوبصورتی پر نظر نہیں ہونی چاہیے بلکہ خوبصورتی کے ساتھ دیگر اور بھی چیزیں دیکھنی چاہیے اور جس شخص کی نکاح سے صرف یہی غرض ہو کہ اولاد پیدا ہو جائے ، چاہے وہ عورت حبشی ہی کیوں نہ ہو تو یہ اس شخص کی پرہیزگاری اور تقویٰ ہے ۔

دیگر بھی بہت سارے اوصاف ایسے ہیں جنہیں دیکھ کر عورت سے نکاح کرنا چاہیے ، یہاں تحریر لمبی ہونے کی وجہ سے اختتام کیا جاتا ہے پھر کسی تحریر میں بقیہ صفات بھی آپ کی خدمت میں پیش کیے جائیں گے ان شاءاللہ ۔

خواجہ حکیم اشرف علی شیخ ، ماہر معدہ و جنسیات مرد و خواتین ۔ رابطہ نمبر: 8755152470

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button