مباشرت (سیکس) کتنے دنوں میں کرنا چاہیے؟ ۔
مباشرت (سیکس) کتنے دنوں میں کرنا چاہیے؟ ۔
(یہ حقیقت ہے یا پھر افسانہ لیکن بات ہے تو سمجھنے والی ۔ حکیم لقمان صاحب کی طرف اس کی نسبت کی گئی ہے لیکن اس کی مضبوط دلیل ہمارے پاس نہیں ہے اگر آپ کے پاس ہے تو ہمیں بھی آگاہ کریں ۔)
حکیم لقمان سے کسی نے پوچھا: مباشرت کتنے دنوں میں کرنا چاہیے ۔ تو حکیم لقمان صاحب نے بتایا کہ زندگی میں ایک بار ۔
تو سائل نے کہا نہیں ہمیں تو اور بھی تقاضا ہے ۔ انہوں نے کہا: سال میں ایک بار ۔ تو سائل نے پھر عذر پیش کیا اور کہا یہ بھی کم ہے ۔ تو حکیم صاحب نے کہا پھر 6 مہینے میں ایک بار ۔
تو سائل نے پھر کہا: 6 ماہ کی مدت بھی زیادہ ہے ۔ تو حکیم صاحب نے کہا ۔ پھر تین مہینے میں ایک بار ۔ تو سائل نے پھر سے کہا یہ مدت بھی زیادہ ہے ۔
تو حکیم صاحب نے کہا: ایک مہینے میں ایک مرتبہ اس سے زیادہ نہیں ۔ تو سائل نے پھر سے کہا نہیں نہیں حکیم نہیں ایک ماہ کا وقفہ بھی زیادہ ہے ۔
تو حکیم صاحب نے کہا: بس جی 15 دن میں ایک بار ۔ تو سائل نے 15 دن کے وقفے کو بھی زیادہ بتایا ۔ چنانچہ حکیم صاحب نے کہا اگر 15 دن سے کم وقفے میں مباشرت کرنا چاہیں تو ضرور کریں لیکن ساتھ ہی سر پر کفن باندھ لیں ۔ یعنی حکیم صاحب کے حساب سے ایسا شخص غلطی پر ہے ۔ اور مباشرت اتنی جلدی جلدی نہیں کرنی چاہیے بلکہ چند روز یا ماہ کے وقفے سے کرنا چاہیے لیکن مباشرت کے ٹائم کارکردگی بہتر سے بہتر ہونا چاہیے ۔
لہذا آپ ہمارے مضمون کو مکمل پڑھیں اگر اچھا لگے تو آگے بھی شیئر کریں تاکہ دیگر لوگ بھی اس تحریر سے فایدہ اٹھا سکیں ۔
اگر مباشرت (سیکس) معتدل اور مقررہ وقتوں میں کی جائے تو اس سے فاضل فضلات نکلنے کی وجہ سے (جو حرارت طبعی کو دبائے ہوئے ہوتے ہیں) حرارت عزیزی کو ابھارتا، بدن کو ہلکا کرتا، اور غذا کو ہضم کرکے جسم کو مستعد کرتا ہے، کیونکہ جب غذا کے جوہر میں گھسے ہوئے فضلے نکل جاتے ہیں تو بدن تحلیل شدہ مادہ کا نعم البدل اور غذا سے ترقی حاصل کرنے کے قابل ہو جاتا ہے، اور روح کے فضلات تحلیل کر کے جسم کو فرحت پہنچاتا ہے۔
لذتِ جماع کی وجہ سے روح کو تازگی ملتی ہے اور عقل کو کشادگی ملتی ہے، فعل جماع منی کے رکے ہوئے دھوئیں کو دل و دماغ سے دور کر کے طبیعیت کی خوشی کی وجہ سے برے خیالات، مالیخولیا اور اکثر امراض سوداوی کو دور کرتا ہے ۔
اسی لئے ایک طویل مدت تک فعل جماع چھوڑنے اور مادہ منویہ کے اپنے ظرف میں بند رہنے کی وجہ سے آنکھوں میں اندھیرا، چکر، سر کا بوجھل رہنا اور کمر میں درد جیسے امراض لاحق ہونے کا موجب ہوتا ہے، اور پھر جب بھی مباشرت کی جائے صحت واپس آ جاتی ہے، آپ دیکھتے ہونگے کہ جس وقت مزاج مباشرت کا خواہاں ہو اس وقت اگر کسی بھی وجہ سے مباشرت ترک کر دی جائے تو بدن میں اکتاہٹ آ جاتی ہے، بدن اور سر میں درد ہونے لگتا ہے اور بھوک وغیرہ جاتی رہتی ہے دماغ بوجھل ہو جاتا ہے، اور پھر بغیر مباشرت کئے ان امراض سے چھٹکارا نہیں ملتا۔
ضروری اعلان ۔
ابھی سردیوں کے موسم میں حکیمی دواؤں سے بے حد و بے انتہا فوائد حاصل ہوتے ہیں بمقابلہ گرمیوں کے موسم کے ۔
نسخہ فربہ و دراز صرف 3,000 میں ۔
مشت زنی کورس ۔ 2,550 میں ۔
مشت زنی خاص الخاص کورس ۔۔۔۔3,000 ۔
شادی کورس ۔۔۔۔۔۔2,500 ۔
خاص الخاص شادی کورس۔۔۔۔۔۔۔۔۔2800 میں ۔
معجون شاہی کشتہ ابرک والا ابھی صرف 2850 میں ۔
کشتوری گولڈ کورس ۔۔ 2900 میں ۔
شاہی شبابی کورس۔۔۔۔۔ 3000 میں ۔
عربین نسخہ ۔۔۔ 5000 میں مل رہا ہے ۔
(تمام کورسز میں رعایت صرف اور صرف آج 30 جنوری 2023 تک ہی ہے ۔ پھر 1 فروری 2023 کے بعد ہم تمام کورسز کو اس کی اصل قیمت پر ہی دے سکیں گے ۔)
ہمارے اس اوپر والے نمبر پر واٹس ایپ میسج یا کال کر سکتے ہیں ، اور اتفاقاً نیچے والے نمبر پر کسی تکنیکی پروبلم کی وجہ سے واٹس ایپ بند ہو چکا ہے آپ اوپر والے نمبر پر ہی واٹس ایپ میسج کریں اور ہاں آپ کال کسی بھی نمبر پر کر سکتے ہیں ۔
جو احباب ابھی فی الحال سردیوں کے موسم میں کورسز آڈر کر کے بک کرائے تھے تقریباً سبھی کے پارسلز نکل چکے ہیں سوائے چند ایک پارسلز کے بحمداللہ تعالیٰ ۔
پارسل گھر پہنچنے پر ضرور اطلاع کریں ، حالانکہ مقدار خوراک اور کھانے کے طریقے تقریباً سبھی کے پارسلز میں لکھے ہوتے ہیں ، لیکن پھر بھی ہمیں اطلاع ضرور کریں تاکہ پرہیز وغیرہ بھی بتلا دیے جائیں ۔ اندرونی
وبیرونی ،مردانہ
و جسمانہ
ہرطرح کےامراض سے چھٹکارا پانے کے لیے رابطہ کریں' ۔
مزید یہ کہ جن احباب کو دوا کی ضرورت ہو تو وہ اپنا علاج کرانے میں شرمائیں نہیں
علاج سنت نبوی ہے ۔
اور مایوسی کفر ہے ۔
آپ کی ایک کال یا آپ کا ایک میسج آپکی مایوس ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنا سکتی ہے ۔
اور ایک بات یاد رکھیں : ہو سکتا ہے کہ آپ نے درجنوں حکیموں کو بدلا ہو لیکن زیادہ کچھ طبیعت میں خوشی نہیں آئی تو آپ ایک مرتبہ ہمیں بھی اپنی خدمت کا موقع فراہم کریں اور ہمارے دواخانے سے اپنا علاج شروع کر دیں مایوس زنگی پھر سے کھل اٹھیگی انشاءاللہ تعالیٰ ۔
لیکن اگر کسی کو کثرت جماع کی عادت ہے تو کثرت جماع کرنے والے افراد کو سردی، بدن میں کمزوری، سستی، حرارت عزیزی کا گھلنا، اور قوت کا جلد ٹوٹ جانا جیسے امراض لاحق ہو جاتے ہیں، زیادہ جماع کرنے سے بدن سرد اور سست ہو جاتا ہے، اور حواس دماغی، آنکھ اورکان وغیرہ بے کار ہو جاتے ہیں، پنڈلیوں میں اس قدر درد اور ضعف آجاتاہے کہ ان کے لئے اپنے جسم کا بوجھ بھی اٹھانا مشکل ہو جاتا ہے ۔
کثرت ضعف کی صورت میں تمام اعضاء خصوصاً سر سے لیکر آخر پشت تک چیونٹیاں سی چلتی ہوتی محسوس ہوتی ہیں، اس کے بعد دماغ اور پٹھوں میں کمزوری کی وجہ سے رعشہ اور بے خوابی جیسی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں، بیرونی گرمی کمر میں جذب ہو کر درد پشت ( درد کمر و پیٹھ و سرین و گردن) اور درد گردہ و مثانہ کا باعث ہوتی ہے، اور جسم میں رطوبت کی کمی کی وجہ سے بال خورہ کی پیدائش ہوتی ہے، قبض کی وجہ سے درد قولنج تکالیف میں مزید اضافہ کرتا ہے، منھ اور مسوڑھوں کے سڑ جانے کی وجہ سے بات کرتے ہوئے بدبو پریشان کرتی ہے ۔
فعل جماع (sex) کے بعد بدن میں کپکپاہٹ پیدا ہونی شروع ہو جاتی ہے، اور یہی حال خود لذتی یا مشت زنی (Hand practice) کرنے والوں کے ساتھ ہوتا ہے اور ان لوگوں کے ساتھ بھی یہی ہوتا ہے جو اعتدال کے ساتھ عورت کے ساتھ مباشرت (sex) کرنے کے علاوہ کوئی اور طریقہ اختیار کرتا ہے،
مانا کہ نادانی میں غلطی کرلی ہے تو کیا اب ہاتھ پر ہاتھ دے کر بیٹھے رہنا چاہیے یا پھر اپنی مایوسی کو ختم کرنے کے لئے کسی اچھے طبیب ماہر، حاذق حکیم سے رجوع کرنا چاہیے؟
اپنی بیماری کو لے کر اپنے معالج سے ڈسکس (Discuss) کیجئے اور گھر بیٹھے کہیں بھی اپنا پارسل منگوائیے,9870967815
8755152470