قوت باہ بڑھانے کے نسخے

ناقابلِ یقین معلوماتی تحریر ، حکمتِ اشرفیہ دواخانہ ۔

شہوت، خواہش نفسانی، تحریک انتشار ایڑیکشن (تناؤ و سختی) اور کمزوری باہ ۔

قوت باہ یا انتشار کی کمی یا مردانہ عضو میں ڈھیلاپن کی وجوہات ۔

عام زبان میں مرض سے یہاں پر مراد ہے عضو مخصوص کی بناوٹ میں خرابی واقع ہونا یا خصیوں کا سائز کم ہونا ۔
پہلی وجہ عضو تناسل کی پرورش میں نقص ہو یا بعض حالتوں میں درست پرورش پانے کے باوجود اس میں فساد انحطاط۔

جماع کی خواہش اور ناقابلیت, رغبت ہی نہیں ہوتی,
عضو تناسل کمزور اور ڈھیلا ہوتا ہے, انتشار ہوشیاری برائے نام, کبھی شہوت تو ہوتی ہے مگر جماع کے بعد کمزوری اور تھکاوٹ زیادہ محسوس ہوتی ہے,

مرض شدید ہو تو شہوت ہوتی ہی نہیں اور اگر ہوتی بھی ہے تو جلد سرد پڑ جاتی ہے, مقاربت کے وقت اول دخول ہی نہیں ہوتا اور اگر ہوتا ہے تو عضو ڈھیلا سا ہو جاتا ہے اور منی کا اخراج جلد ہو جاتا ہے,
اگر مجامعت کے وقت دخول کے بعد عضو ڈھیلا پڑ جائے تو ضعف جگر کی دلیل ہے

اگر ذرا سی شہوت یا شہوانی خیال پیدا ہونے سے منی یا مذی کے قطرے گریں اور عضو نرم ہو تو ضعف گردہ کی دلیل ہے
اگر وقت مباشرت شہوت دیر سے پیدا ہو تو ضعف دماغ و اعصاب کی دلیل ہے, خواہش جماع کا حکم دماغ دیتا ہے,

اگر شہوت کے وقت آلہ تناسل کی رگیں خون سے خوب پُر نہ ہوں تو ضعف دل قلب کی علامت ہے, دل خون کو دھکیل کر عضو تناسل کی طرف بھیجتا ہے, جس سے عضو کی رگیں خون سے پر ہو کر انتشار پیدا کرتی ہیں, حشفہ اس خون کو روکتا ہے, تاکہ تندی تناوری میں کمی نہ ہو,

اگر عضو تناسل میں خون آ کر جلد لوٹ آئے تو عضو و حشفہ کی خرابی ہے, آلہ تناسل پر رگیں ابھر آتی ہیں,
خصیوں کی کمزوری, اپنے خزانہ سے منی کو مثانہ کی طرف بھیجتے ہیں,
اگر جگر کمزور ہے تو خون کی پیدائش کم ہوتی ہے ۔

عضو تناسل کی کمزوری کی چند علامات، تناؤ نہ ہونا وغیرہ ۔

عضو تناسل کی جڑ سے پتلا ہونا۔
عضو تناسل کی رگوں کا ابھر آنا۔
عضو تناسل میں خون کی روانی متاثر ہونا۔ رگوں اور پٹھوں کی کمزوری۔ پٹھے ناکارہ
عضو تناسل میں تحریک انتشار تناؤ کی کمی۔
عضو تناسل میں کجی، لاغری، سستی۔

اسفنجی ساخت:: آلہ تناسل کے جسم اجوف یا اسفنجی ساخت( جیسے جدید طب کارپس سپنجی اوسم کے نام سے لکھتی ہے) میں نقص ہونے سے شہوانی خیزش ختم بلکہ ناممکن ہو جاتی ہے
اندرونی کمزوری خواہش نفسانی تحریک پیدا نہ ہونا۔
ان وجوہات کی بناء پر آلہ تناسل میں ایریکشن اکڑاؤ (انتشار و تناؤ) کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے ۔

پریشانی یا تھکاوٹ کی حالت میں بالخصوص بیماری سے صحت یاب ہونے کے فوراً بعد جماع کی کوشش مرد کے لئے بعض اوقات بہت خطرناک ثابت ہوتی ہے ۔

اس کے علاوہ جنسی کمزوری کی دیگر وجوہات بھی ہوتی ہیں ۔

مجامعت جنسی کو محرک کیسے ہوتا ہے ؟
مجامعت جنسی کی سب سے اہم اور مقدم کڑی دماغی دغدغہ ہے یہی وہ چنگاری ہے جو مشین کے اندر بھڑک کر اس کو محرک کرتی ہے
دماغی دغدغہ دو قسم کا ہوتا ہے
ایک محرک شہوت جس سے تحریک شہوانی پیدا ھوتی ہے
دوسرا دماغی دغدغہ مانع شہوت جس سے تحریک شہوانی کو روکا جا سکتا ہے ۔

نفسیاتی دباؤ، سخت محنت مشقت
ذیابیطس ، دمہ، سنگرہنئی، جریان سرعت انزال، ہیپاٹائٹس وغیرہ میں جنرل انرجی زائل ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے دماغ اور اعصاب کمزور ہو کر شہوانی دغدغہ ساقط ہو جاتے ہیں ۔

شہوت خواہش نفسانی، تحریک انتشار ایریکشن تناؤ سختی، اور ضعف باہ ۔

نامردی یا تناو کی کمی یا ڈھیلا پن کی وجوہات و علاج ۔

دماغ۔:
قوت دماغ سے عضو تناسل میں تحریک ہوتی, جماع کی خواہش کا حکم دماغ دیتا ہے, اگر وقت مجامعت شہوت دیر سے پیدا ہو تو کمزوری دماغ و اعصاب کی دلیل ہے, کمزوری دماغ سے ملاپ کی لذت کم ہوتی ہے,

قلب :
قوت دل قلب سے انتشار ہوتا ہے, دل خون کو دھکیل کر عضو تناسل کی طرف بھیجتا ہے, اور رگیں خون سے پُر ہو کر انتشار و تناؤ پیدا کرتی ہیں, تناؤ پورا نہیں ہوتا, ایسا ہی رعشہ اور خفقان میں ہوتا ہے,
اگر شہوت کے وقت عضو تناسل کی رگیں خون سے پُر نہ ہوں تو کمزوری دل کی علامت ہے ۔

جگر :
قوت جگر کمزور کمی خون اور خصیوں سے منی کا تعلق ہے,
اگر مجامعت کے وقت دخول کے بعد عضو تناسل ڈھیلا پڑ جائے تو ضعف جگر کی دلیل ہے,
کمزوری ضعف جگر سے آلہ تناسل میں سکڑاؤ اور ڈھیلاپن,

گردے:
اگر ذرہ سی شہوت یا خیال شہوانی پیدا ہونے سے بلا ارادہ منی یا مذی کے قطرے گریں تو کمزوری ضعف گردہ کی دلیل ہے,
اگر عضو تناسل میں خون آ کر جلد لوٹ آئے تو حشفہ کی خرابی کی علامت ہے, حشفہ خون کو روکتا ہے تاکہ تندی اور تناوری میں کمی واقع نہ ہو,

خصیے اپنے خزانہ سے منی کو مثانہ کی طرف بھیجتے ہیں,
لہذا ان اعضاء میں سے جس میں نقص ہو اس کا علاج جلدی سے علاج کرائیں ۔

سرعت انزال اور نامردی کے حیرت انگیز فوائد اور اثرات ، مریضوں کے علاوہ حکماء حضرات کے لیے پیش کر رہا ہوں ضرور قدر کیجئے گا ۔

ھو الشافی :
کچلہ مدبر در دودھ و روغن 2 تولہ بریاں۔ سرخ کردہ۔
سلاجیت اصلی 10 گرام
عنبر خالص 10 گرام
جائفل 3 گرام
جاوتری 3 گرام
لونگ 3 گرام
زعفران 3 گرام

تمام اجزاء کو کئی دنوں تک کھرل کریں اور شہد کے ہمراہ گولیاں بنالیں یا مشین سے بنوا لیں یہ ماہر طبیب کی نگرانی میں ہی بنائیں ورنہ وقت اور پیسے کا ضیاع ہوگا اور کسی طرح کی بھی کمی میں دوا کارگر نہیں ہو سکے گی ۔

مقدار خوراک:
125 ملی گرام سے زیادہ مقدار مریض کو ہر گز استعمال نہ کرائیں اور اگر مریض تین دن تک اپنی ازدواجی تعلقات (عورت کے شرمگاہ میں عضو خاص کا دخول) کو کامیاب نہ بنا پائے تو دوا اگلے چار دن تک صبح و شام ہمراہ دودھ اور روغن زرد استعمال کرے
نامردی یا تناو کی کمی پر دوا کے اثرات بے حد زبردست ہیں ۔

حکیم اشرف علی شیخ ، ماہر معدہ و جنسیات مرد و خواتین ۔
9870967815
8755152470

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button