عمومی امراض اور ان کا علاج

یوریک ایسڈ اسباب علامات اور علاج

یوریک ایسڈ اسباب علامات اور علاج

یورک ایسڈ ایک ایسی بیماری ہے جو جسم میں اندر ہی اندر پلتی ہے اور یہ صحت کو برباد کر کے رکھ دیتی ہے ، ہمارے جسم میں عام طور پر 2.4 ملی گرام سے لے کر 6 ملی گرام تک یورک ایسڈ ہوتا ہے جو پیشاب کے راستے خارج ہوتا رہتا ہے لیکن جب اس کی مقدار بڑھتی ہے تو یہ خون میں شامل ہونا شروع کر دیتا ہے اور جوڑوں میں درد اور جوڑوں سمیت جسم کے دیگر اندرونی و بیرونی اعضاء کو نقصان پہنچاتا ہے ۔

یوریک ایسڈ کی علامات

جوڑوں میں شدید درد
اٹھنے، بیٹھنے اور چلنے، پھرنے میں مشکلات ۔
جوڑوں میں سرخی یا سوزش ۔
گٹھیا ۔
پیر کے انگوٹھوں میں سوزش ۔
جوڑوں میں کھنچاؤ ۔

اگر آپ کو یورک ایسڈ کی ان علامات یا ان میں سے کسی بھی علامت کا سامنا ہو تو آپ کو مندرجہ ذیل غذاؤں میں کمی کرنے ہونگی کیونکہ ان کی وجہ سے آپ کا یورک ایسڈ بڑھ سکتا ہے ان غذاؤں سے مکمل پرہیز یا ان کے استعمال میں کمی سے یورک ایسڈ کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی ۔

گوبھی، گوشت ، مٹر، مچھلی، خشک پھلیاں ، اس کے علاوہ دیگر تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ ایسی غذائیں جن میں شکر زیادہ ہوتی ہے وہ بھی یورک ایسڈ کی مقدار کو بڑھا سکتی ہے اور کولڈرنک وغیرہ کے استعمال سے یورک ایسڈ کی مقدار بڑھتی ہے ۔

یورک ایسڈ کے دیسی اور کچھ گھریلو علاج

اگر آپ کا یورک ایسڈ بڑھ گیا ہے تو مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل پیرا ہو کر آپ آسانی کے ساتھ اس میں کمی لا سکتے ہیں اور مزید مشورے و علاج کے لیے ہمارے دواخانے میں ڈاکٹرز اور حکماء حضرات سے رابطہ کر سکتے ہیں ۔

Only WhatsApp MSG 👇24 Hours , WhatsApp:
8755152470
9870967815

فائبر کا استعمال
ایسی غذائیں، جن میں فائبر زیادہ مقدار میں موجود ہو ، یوز کرنے سے یوریک ایسیڈ کے لیول میں کافی کمی آتی ہے۔ ان غذاؤں میں دلیہ، جو، اسپغول، سیب، کھیرا، گاجر، اور کیلا وغیرہ شامل ہیں۔ یہ وہ غذائیں ہیں جن کے کھانے سے زیادہ پیشاب آتا ہے اور قبض دور ہوتی ہے جس سے یورک ایسڈ کا اخراج ممکن ہوتا ہے۔ اسی لئے ہر دن 5 سے 10 گرام فائبر کو اپنے روزمرہ کے خوراک کا حصہ ضرور بنائیں ۔

لیموں
لیموں کا رس الکلائن اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کا عرق تیزابی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے لیکن وٹامن سی کی وجہ سے فوری پر یورک ایسڈ کو کنٹرول کرتا ہے۔ آدھا لیموں ایک گلاس نیم گرم پانی میں نچوڑ کر پینے سے یورک ایسڈ کے لیول میں کمی آتی ہے۔ لیموں اور پانی کے محلول کو صبح نہار منہ ایک مہینہ تک استعمال کرنے سے مفید نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر کے مشورے سے وٹامن سی کے سپلیمنٹ بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

سرکہ
سرکہ کے بارے میں ماہرین طب کہتے ہیں کہ سرکہ قدرتی طور پر ایک ڈی ٹاکسی فائر ہے جو بدن سے فضلاتی مادہ کو جن میں یوریک ایسیڈ بھی شامل ہے اس کے اخراج کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ سرکہ میں موجود میلک ایسڈ یورک ایسڈ کے کرسٹلز کو توڑ کے پیشاب کے ذریعے باہر نکالتا ہے۔ ایک گلاس پانی میں ایک چمچ خالص سرکہ شامل کر کے چار ہفتے تک استعمال کرنے سے یورک ایسڈ کے لیول میں کمی آتی ہے۔

وزن میں کمی
غذاؤں کے ساتھ اضافی وزن بھی یورک ایسڈ کے لیول میں اضافہ کرتا ہے کیوں کہ مسلز کی نسبت فیٹس یورک ایسڈ زیادہ بناتے ہیں۔ اسی طرح وزن کی زیادتی سے بھی گردوں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ فوری طور پر وزن میں کمی یورک ایسڈ کا لیول کم کرنے میں مددگار ثابت ہو گی۔

پانی کا زیادہ استعمال
پانی کا روزمرہ کے استعمال میں زیادتی کرنے سے بدن (شریر) میں موجود یوریک ایسیڈ جیسا فاضل مادوں کے اخراج میں مدد دیتی ہے۔ اس زیادتی مادہ کے اخراج ہونے سے گٹھیا کے علامات میں بھی کافی کمی آتی ہے ۔ ماہرین طب کے مطابق ہر دن 10 سے 12 بڑے کپ پانی (بھرا ہوا گلاس) پانی پینے سے یوریک ایسیڈ کا لیول کم کرنے میں بہت ہی مدد ملتی ہے ۔

اجوائن
اجوائن میں بہت زیادہ مقدار میں اومیگا 6 فٹی ایسیڈ پایا جاتا ہے جو نظامِ انہضام (ہضم) کی صفائی و درستگی میں اہم کارکردگی ادا کرنےکے ساتھ ہی جسم کو یوریک ایسیڈ سے بھی نجات اور چھٹکارا دلانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

انٹی آکسیڈنٹ سے بھر پور سبزیاں
اینٹی اکسڈینٹس سے بھر پور سبزیاں اور پھل سوزش کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ یہ پھل اور سبزیاں تیزاب کی سطح کو بھی متوازن رکھتے ہیں۔یورک ایسڈ کی علامات اگر کچھ دنوں تک بہتر نہیں ہوتی ہیں تو آپ کو کسی طبیب یا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ کسی بھی طبیب یا حکیم سے رجوع کرنے کے لیے حکمتِ اشرفیہ دواخانہ کے پلیٹ فارم پر آئیں اور آسانی کے ساتھ معالج سے رابطہ کریں ۔

ہمارے دواخانے سے یورک ایسڈ کے تمام رپورٹس وغیرہ دکھاکر اپنا مکمل علاج گھر بیٹھے بھی کرا سکتے ہیں

Only WhatsApp Message 24 Hours:
8755152470

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button