عورت کی نگاہ میں مرد کے ناپسندیدہ ہونے کے وجوہات
مرد کا عورت کی نگاہ میں ناپسندیدہ ہونے کے وجوہات
جب جسمانی اور جنسی قوت اپنا سکہ منوانے کی سکت کھو دیتی ہے تو حسن کی قدر و قیمت بھی محض نظریاتی بن کر رہ جاتی ہے چونکہ جب ایک مرد ایک حسین و جمیل ، رعنا اور خوبصورت عورت کی جذباتی آرزؤں اور تمناؤں کو پورا کرنے کی اہمیت سے ہی محروم ہوگا تو اس کے حسن کی قدردانی کا حق کیونکر ادا کر سکے گا ۔
بے شک زندگی کے اور لوازمات بھی بہت اہم ہیں جن میں اچھی رہائش ، آسودہ حالی ، پروقار معاشرتی ماحول اور زندگی کی دیگر سہولتیں بھی بہت ہی قابلِ ذکر ہیں لیکن مردانہ جنسی قوت زندگی کا ایسا لازمہ ہے کہ جب یہ میسر نہ ہو تو باقی ساری سہولتیں بھی بے معنی سی معلوم ہونے لگتی ہے یہی وجہ ہے کہ جب مردانہ صلاحیت کی فوقیت قائم نہیں رہتی تو عورت کے نزدیک ایسے مرد کی کوئی قدر و قیمت نہیں رہتی بلکہ وہ اسے ناپسندیدہ نظروں سے دیکھنے لگتی ہے ۔
ایسے کتنے ہی واقعات ہیں جن میں ایک عورت نے محض اسلیے اپنے کھاتے ، پیتے ، امیر ، کبیر خاوند کو چھوڑ دیا کہ اس میں مردانہ صلاحیت برائے نام بھی نہ تھی اور وہ ایک ایسے شخص کے ساتھ چلی گئی جو اگرچہ مالی طور پر آسودہ حال نہ تھا لیکن مردانہ جنسی قوت کے لحاظ سے مالا مال تھا اس عورت نے غربت میں زندگی بسر کرنا گوارہ کر لیا لیکن اپنی جنسی طلب کی محرومی کو طول دینا پسند نہ کیا ۔
وہ دن کے وقت گھر کے کام کاج میں خوب مصروف رہتی اور اپنی نا آسودگی کا گلہ گزار ہوئے بغیر رات کے انتظار میں رہتی جب اس کا محبوب اسے اپنے مضبوط بازؤں میں جکڑ کر اس کے جسم کے ایک ایک حصے سے پیار کرتا ہوا اپنے بھرپور شباب کی قوتوں سے اپنی مردانہ صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کرتا تو وہ دنیا کی ساری کلفتوں کو بھول جاتی اور اپنے آپ کو ایسی فضاؤں میں محو پرواز پاتی جہاں چاروں طرف لطافتیں ہی لطافتیں بکھری پڑی ہوتی ہیں ۔
ایک شخص نے اپنی زندگی کے حالات بیان کرتے ہوئے مجھے کہنے لگے کہ وہ جس محلے میں رہتا تھا اس کی ہمسائیگی میں ایک عورت اپنے خاوند اور بچوں کے ساتھ رہتی تھی لیکن ہمیشہ کھوئی کھوئی سی رہتی تھی لیکن وہ کبھی کبھار وہ مجھے بڑی دلچسپی سے دیکھا کرتی تھی اور باتیں کرتے اور ہنستے مسکراتے ہوئے یکایک سنجیدہ ہو کر اداس سی ہو جاتی تھی میں اس کے اس عمل سے پریشان سا ہو کر رہ جاتا تھا لیکن یہ سوچ کر خاموش رہتا کہ شاید اسے زندگی میں کوئی گہرا صدمہ پہنچا ہوگا جس کے یاد آتے ہی وہ سنجیدہ اور غمزدہ ہو جاتی ہے لیکن یہ صورتِ حال زیادہ دن تک قائم نہ رہی اور ایک دن اس نے بڑے رازدارانہ انداز میں مجھے کہا کہ میں آپ سے ایک بات کرنا چاہتی ہوں ۔
میں نے یہ سمجھ کر کہ یہ اپنے غم کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیے اپنی داستان بیان کرنا چاہتی ہے اسے اپنے کمرے میں آنے کی دعوت دے دی میں یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ مجھے ملنے کے لیے وہ رات کا وقت پسند کرے گی ۔
ایک رات میں دیر سے اپنے گھر آیا تو میں نے دیکھا کہ وہ اپنے گھر کے دروازے کے باہر کھڑی ہے جیسے کسی کی منتظر ہو اس کا خاوند اور اس کے بچے سب سو چکے تھے مجھے دیکھتے ہی اس نے کہا میں آپ سے ملنا چاہتی ہوں میں نے کہا اس وقت؟ تو اس نے کہا کیونکہ میں اس وقت خاصہ بے چین ہوں ۔ میں پہلے تو گھبرایا مگر پھر یہ خیال آیا کہ شاید یہ کسی معاملے میں پریشان ہے اور غالباً اسے میری مدد کی اشد ضرورت ہے تو میں نے اسے پوچھا! ہاں فرمائیے! کیا بات ہے؟ تو فوراً اس نے مجھے کہا! آپ اپنے کمرے میں چلیے میں ابھی آتی ہوں ۔
میں نے کمرے میں آکر اپنے کپڑے تبدیل کیے اور چونکہ میں شہر میں نوکری کے سلسلے کی وجہ سے اکیلا ہی رہتا تھا اس لیے ہوٹل سے کھانا کھا کر آیا تھا اور کچھ غنودگی سی طاری ہونے لگی تھی اور سردی بھی لگ رہی تھی اسلیے میں جلدی سے بسترے کو آراستہ کر کے رضائی (لحاف) میں بیٹھ گیا اور اس کے لئے ایک کرسی صاف کر کے رکھ دی مجھ پر نیند طاری ہونے لگی لیکن اس کے انتظار میں بیٹھا رہا اور حیران ہو رہا تھا کہ وہ کیا بات کرنا چاہ رہی ہے نہ معلوم اس کو کس غم نے گھیر رکھا ہے جو وہ رات گیے اتنی پریشان ہے ۔
کوئی آدھے گھنٹے بعد وہ آئی تو کہنے لگی دیر ہو گئی معذرت خواہ ہوں میرا چھوٹا لڑکا جاگ گیا تھا اسے سلانے میں دیر ہو گئی ! میں نے اسے کرسی پر بیٹھنے کا اشارہ کیا لیکن وہ یہ کہ کر کہ سردی لگ رہی ہے میرے ساتھ ہی میری رضائی کا ایک پلو اپنی طرف کر کے میرے پاؤں کی طرف بیٹھ گئی ، میں کچھ سکڑ گیا تو وہ اور میرے قریب آ کر کہنے لگی میں ایک دکھی عورت ہوں اور آپ کے ذرا قریب ہو کر اپنے دکھ کا اظہار کرنا چاہتی ہوں ۔
اس عورت نے مجھے بتایا کہ وہ ایک عرصے سے اپنے اندر شدید جنسی طلب رکھتی تھی اس کے خاوند کی عمر اور اس کی عمر میں بہت بڑا فرق ہے اور وہ بھرپور مردانہ صلاحیتوں کی صفات سے محروم ہے وہ خود تو میرے وجود سے اپنے اطمینان کا راستہ تلاش کر لیتا ہے لیکن میرے پلّے کُچھ بھی نہیں پڑتا جنسی عمل (مباشرت) کے بعد وہ تو اطمینان کی نیند سو جاتا ہے مگر میں ساری رات جنسی آسودگی کے لئے تڑپتی رہتی ہوں اور اسی خاطر میں نے ساری شرم و حیا کو پرے رکھ کر آپ کے قریب آنے کے لیے یہ سارا ڈرامہ رچایا ہے اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ عورت کے نزدیک بھرپور مردانہ صلاحیت اور جنسی قوت کی کس قدر اہمیت ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ساری عورتیں ایک جیسی نہیں ہوتیں ۔ اور بہت ساری عورتوں میں صبر و تحمل اور رضامندی کا مادہ موجود ہوتا ہے اور وہ کمزور خاوندوں کے ساتھ بھی نباہ کر جاتی ہیں لیکن اس حقیقت سے کبھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ مردانہ صلاحیت بہرحال ایک قدرتی جوہر ہے اور عورت اور مرد کے اندر جنسی طلب ایک فطری عمل ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔
اس سے پہلے کہ ایک عورت بے راہ روی کا شکار ہو جائے ، اپنے اور اپنے خاوند اور خاندان کے لئے رسوائی اور بدنامی کا باعث بنے مرد کے لئے لازم ہے کہ وہ اپنی مردانہ صلاحیت اور جنسی قوت کو بہر صورت قائم رکھنے کا اہتمام کرے اور اگر اسے حکماء اور ڈاکٹروں کے مشورے کی ضرورت ہے تو ان مشوروں کو قبول کرنے میں کوتاہی نہ کرے کیونکہ مردانہ قوت اور بھرپور جنسی طاقت نہ صرف خود مرد کے لئے باعث اطمینان اور قابلِ فخر ہے بلکہ یہ گھر کے اندر مسرت بھری زندگی کو بھی قائم رکھنے میں بھرپور کردار ادا کرتی ہے ۔ آپ ہمارے واٹس ایپ پر بھی میسج کر سکتے ہیں ۔ حکیم اشرف علی شیخ، ماہر معدہ و جنسیات مرد و خواتین۔ 9870967815
اس کے علاوہ بھی ہم آپ کو بہت ساری راز کی باتیں بتاتے رہا کریں گے اگر آپ ہمارے اس مضمون کو ویب سائٹ پر پڑھ رہے ہیں تو سبسکرائب بٹن کو دبا دیں اور اگر آپ گروپ وغیرہ میں پڑھ رہے ہیں تو گروپ جوائن کر لیں تاکہ آپ ہماری اسی طرح کی علمی تحریریں پڑھ پا سکیں ۔