جب ایک عورت نے اپنے شوہر کی مردانگی کو للکارا
جب ایک عورت نے اپنے شوہر کی مردانگی کو للکارا
جب ایک دن ایک شخص کی کسی بات پر اپنی بیوی سے جھگڑا ہو گیا تو میاں اور بیوی دونوں ہی غصے سے لال پیلے ہو گئے
اور غصے میں آ کر بیوی نے اپنے شوہر سے یہ کہ دیا کہ ” اگر تم مرد ہو تو مجھے طلاق دو "
شوہر نے بیوی کی بات کو ٹال دیا اور کوئی جواب نہ دیا بلکہ خاموش رہا لیکن بیوی نے پھر سے یہ کہ دیا ” اگر تم واقعی مرد ہو تو مجھے طلاق دو ” میں تمہارے پاس ایک منٹ بھی اور نہیں رہ سکتی۔
شوہر نے پھر سے خاموشی کے ساتھ بیوی کی بات کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی ، لیکن بیوی نے پھر سے انتہائی غصے بھرے لہجے میں کہ دیا کہ ” اگر تم میں واقعی مردانگی ہے تو مجھے ابھی فوراً طلاق دو میں تمہارے ساتھ ہر گز اور نہیں رہ سکتی ۔
شوہر بالآخر مجبور ہو کر ایک چٹی لکھ کر بیوی کے ہاتھوں میں دے دیا اور کہا فی امان اللہ جاؤ جہاں جانا چاہتی ہو چنانچہ عورت نے اپنا سامان پیک کیا اور اپنے شوہر کے گھر سے نکل گئی اور پھر اپنی ماں کے ہاں پہنچ گئی ۔
ادھر میکے میں دن گزرتے گئے گزرتے گئے اور عورت کو شوہر کی یاد آتی گئیں شوہر کی طرف سے محبت کے لمحے یاد آنے لگے اس کے ساتھ گزرے اوقات یاد آنے لگے اور میکے میں دن بدن دل گھٹنے لگے اور اسے تنہائی ستانے لگی ۔
اور آپ کو اندازہ ہوگا کہ نکاح کے بعد جب ماں باپ بیٹی کو وداع کر کے شوہر کے گھر بھیج دیتے ہیں تو پھر ماں باپ بھی بیٹی کو میکے میں نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔
چنانچہ ایک دن عورت نے اپنے شوہر کو فون کیا اور رونے لگی اور کہنے لگی ” اے میرے سرتاج تم میرا سب کچھ ہو میں تمہارے بغیر نہیں رہ سکتی ، تم ہی تو میری جان ہو تم ہی تو میری روح ہو تم ہی تو میرا سب کچھ ہو وغیرہ وغیرہ ۔
شوہر نے عورت سے کہا کہ آپ اب مجھ سے کیا چاہتی ہو؟
بیوی نے کہا کہ” مجھے معاف کر دیں اے میرے سرتاج میں غلط تھی جو میں نے آپ سے اتنا برا بھلا کہا، میں نے آپ کو گالیاں دیں اور آپ کو تنگ گیا مجھے معاف کر دیں ، مانا کہ آپ واقعی ایک مرد ہو لیکن میں ناقص العقل ہوں۔
شوہر نے کہا ” یہ تو تمہاری طرف سے مانگ تھی ” میری اس میں کیا غلطی ہے میں نے تو خاموشی اختیار کی تھی تم نے بالآخر مجھے مجبور کیا تھا ، اب مجھے ثابت کرنے دو کہ میں واقعی مرد ہوں۔
عورت پھر سے کہنے لگی مانا کہ آپ واقعی ایک مرد ہو لیکن میں ناقص العقل ہوں۔
شوہر نے دیکھا کہ اب یہ اپنی بے بسی میرے سامنے ظاہر کر رہی ہے اور اپنے دکھ کا اظہار کر رہی ہے تو فوراً بیوی سے کہنے لگا ” اے ام سلمیٰ ذرا اس چٹی کو تو نکال کر دیکھو جو میں نے تمہیں تمہاری مانگ پر دیا تھا ۔
بیوی فوراً اٹھی اور اس کاغذ کے ٹکڑے کو نکال کر پڑھا تو اس نے دیکھا کہ اس میں لکھا ہوا تھا ” اے ام سلمیٰ اگر آسمان زمین پر بھی گر جائے پھر بھی میں تمہیں طلاق ہرگز ہرگز نہیں دوں گا ۔
یہی تھی وہ چٹی جو شوہر نے اس وقت بیوی کی مانگ پر دی تھی
لیکن بیوی نے سمجھا تھا کہ اس کاغذ میں "طلاق”طلاق "طلاق” لکھا ہوگا۔
بیوی نے جب اس کاغذ میں لکھی تحریر کو پڑھا تو پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی اور کہنے لگی ” اے میرے سرتاج ” آپ صرف مرد ہی نہیں بلکہ مردوں کے بھی مرد نکلے”
اے میرے پیارے پیارے اسلامی بھائیوں اور بہنوں ! دیکھا آپ نے کس طرح سے پوری کہانی کا رخ بدل گیا جب اس مرد نے غصے پر کنٹرول کیا ۔
یہی ہے اصل میں مردانگی اور یہی ہے منہج نبوی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ۔
دعاؤں میں یاد رکھیں اور اگر پوسٹ ( تحریر) اچھی لگی ہو تو آگے دوستوں احبابوں کو بھی شیئر کردیں ۔