اگر بیوی حاملہ ہوگئی تو کیا جنسی خواہشات کی تکمیل بھی ہوگئی؟
مردوں کی ایک بہت بڑی غلط فہمی اور اس کا ازالہ ۔
اگر بیوی حاملہ ہوگئی تو کیا جنسی خواہشات کی تکمیل بھی ہوگئی؟
اکثر وبیشتر مرد یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی بیوی حاملہ ہوچکی ہے تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس کی جنسی خواہشات کی تکمیل صحیح طور پر ہو چکی ہے لیکن یہ بات صحیح نہیں ہے ۔
بلکہ حقیقت یہ ہے کہ حمل عورت کی پیاس بجھے بغیر بھی ٹھہر سکتا ہے کیونکہ مرد کے مادہ منویہ میں لاکھوں جراثیم (Sperm) ہوتے ہیں اگر ایک سپرم (جراثیم) بھی عورت کے بیضہ انثی سے مل جائے تو وہ رحم کی دیوار سے چپک کر حمل کا باعث بن سکتا ہے، بعض اوقات ایسے لوگ بھی دیکھنے میں آتے ہیں کہ مرد کا مادہ منویہ اندام نہانی کے منھ پر ہی گرا اور اس کے باوجود بھی حمل قرار پا گیا ۔
اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اگر عورت بار بار بھی حاملہ ہو جائے تو اس سے یہ بات بالکل نہیں سمجھ لینی چاہیے کہ عورت کی جنسی تسکین صیحح طور پر ہو رہی ہے ۔
لیکن ہاں بہت سے مرد ایسے بھی ہیں کہ جنہیں اولاد بھی ہیں اور وہ بیوی کو بھرپور تسکین بھی پہنچا رہے ہیں جس طرح ہر مرد برابر طاقت نہیں رکھتا ٹھیک ایسے ہی ہر عورت کی خواہشات بھی یکساں نہیں ہوتیں ۔
بس مردوں کو چاہیے کہ عورت ایسی بیاہ لائے جو اسکو بھائے (پسند ہو) اور مرد بھی اس کے لائق ہو (یعنی اسے جنسی طور پر مکمل تسکین فراہم کر سکے) ورنہ پہلے خود کو جنسی طور پر مضبوط کرے پھر رشتۂ ازدواج سے منسلک ہوں یا اگر بیاہ (شادی) کر چکے ہوں تو پھر شادی کے بعد بیویاں علاج کا موقع نہیں دیتیں (الا ماشاءاللہ) لیکن آپ نے کسی بہانے سے ہی صحیح، پہلے اپنا مکمل علاج کسی ماہر حاذق حکیم یا طبیب سے ہی کرائیں اور پھر بہترین ازدواجی زندگی گزاریں ۔
اگر آپ کو کسی بھی طرح کی طبی راہنمائی اور مفید مشورے حاصل کرنے ہوں تو پھر ہمارے واٹس ایپ نمبروں پر میسج کریں یا پھر کال کریں اور گھر بیٹھے مکمل مشورے و ٹریٹمنٹ حاصل کریں ۔
+919870967815
+918755152470