بہترین ٹپس اور فارمولے

اُمت کی بیٹیاں اور فتنئہ ارتداد ۔۔

اُمت کی بیٹیاں اور فتنئہ ارتداد ۔۔

       
بےپردگی بےحیائی اور عریانیت کا فتنہ

عریانیت اور بےحیائی، بے پردگی، اس دور کا ایک عظیم فتنہ ہے، جس نے انسان کو شہوت اور ہوس کا دیوانہ بنا دیا ہے، موجودہ زمانے کا ایک تفصیلی جائزہ لیا جائے تو یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ طالبات و خواتین فیشن اور بے پردگی کے دلدل میں پھنس کر خواہشات کے تابع اپنی زندگی گزار رہی ہیں، قرآن مجید میں سورہ نور میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :

اے ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں، بے حیائی اور بے پردگی سے پرہیز کریں۔ (نور: ۳۱)

اوپن مائینڈ اور براڈ ڈمائینڈ ہونے کا سہارا لے کر لوگ بے شرم اور بےحیا ہوتے جارہے ہیں ، عورتوں پر اس قدر مغربیت کا بھوت سوار ہوگیا ہے کہ بے پردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے حیائی کی دعوت دے کر خود کو غیر مردوں کے لئے نمائش کا ذریعہ بن گئی ہیں، مرد حضرات کو چاہئے کہ اپنے اپنے گھروں کا جائزہ لے کر اپنی ماؤں اور بہنوں کو شرعی پردہ کرانے کی تاکید کریں، جسم کو جتنا زیادہ چھپا کر رکھا جائے گا اچھا ہے، بری نظروں سے محفوظ رہیں گی ۔

بے پردہ گھومنے والی عورتوں کے بارے میں احادیث کے اندر سخت وعیدیں آئی ہیں ، ایک حدیث میں ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ میں نے جہنم میں زیادہ تر عورتوں کو دیکھا ہے، پھر فرمایا کہ عورتوں کے جہنم میں کثرت سے جانے کی چار وجہ ہیں : ایک وجہ یہ کہ ان میں اللہ تعالی کی اطاعت کا مادہ بہت کم ہے، دوسری وجہ یہ کہ ان میں حضورﷺ کی تابعداری کا جذبہ بہت کم ہے، تیسری وجہ یہ ہے کہ ان میں اپنے خاوند کی فرمانبرداری بہت کم ہے، اور چوتھی وجہ یہ ہے کہ ان کے اندر بن سنور کر بے پردہ گھر سے نکلنے کا جذبہ بہت زیادہ ہے۔


قرآن مجید پردے کا حکم دیتا ہے وہ تو مومن عورتوں کے زیب وزینت کو چھپانے کے واسطے ہے؛ تاکہ پہچان لی جائیں کہ یہ شریف اور باحیا عورتیں ہیں، آج اس کا الٹا نظر آتا ہے، بے حیائی اور عریانیت نے مردوں کو عورتوں کے قریب کر دیا ہے، مسلمانوں کو چاہئے کہ یورپ کے لباس کی نہیں ؛ بلکہ اسلامی تہذیب کے لباس کو اپنائیں :

زمانہ آیا ہے بے حجابی کا عام دیدار یار ہوگا
سکوت تھا پردہ راز جس کا وہ راز اب آشکار ہوگا

مغربی ممالک میں بے پردگی کی وجہ سے زنا عام ہوا ، ایک سروے کے مطابق 46 سکنڈ میں ایک زنا بالجبر ہوتا ہے روزانہ کئی ایسے بچے پیدا ہوتے ہیں جن کے باپ کا کوئی پتہ ہی نہیں ہوتا۔

وطن عزیز ہندوستان میں بھی دن بدن کمسن بچیوں کو ہوس کا نشانہ بنانے کا عمل روز کا معمول بن گیا ہے، کچھ سالوں پہلے تک امن و امان کا ماحول تھا ، مگر جوں جوں زمانہ ترقی کر رہا ہے برائیاں بھی اتنی کثرت سے وجود میں آرہی ہیں ، فحاشی بے پردگی کا چلن اس قدر عام ہوتا جا رہا ہے کہ جس کا کچھ دنوں پہلے تصور بھی نہیں تھا؛ لیکن آج سماج کا بڑا طبقہ معاشرہ میں رائج منکرات کا شکار ہے اور یہی سب چیزیں روشن خیالی ، اعلیٰ معیار زندگی بن چکیں ہیں۔

یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ عورت جیسے جیسے ترقی کر رہی ہے، ویسے ویسے فحاشی پھیل رہی ہے، گھریلو مرد جیسے شوہر ،بھائی اور باپ وغیرہ ظالم و جابر بنتا جارہا ہے اور باہر کے مرد حضرات عورتوں کے لیے ہمدرد بنتے جارہے ہیں ۔
🖋 منجانب : حنیف عسکری ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button